اقبال ساجد
فطرت نے جو لکھے ہیں وہ کتبے پڑھا کرو ۔ اقبال ساجد
فطرت نے جو لکھے ہیں وہ کتبے پڑھا کرو مہنگی ہیں گر کتابیں تو چہرے پڑھا کرو بکھرے ہوئے ہیں سینکڑوں مضمون جابجا سڑکوں سے چُن کے کاغذی ...
فطرت نے جو لکھے ہیں وہ کتبے پڑھا کرو مہنگی ہیں گر کتابیں تو چہرے پڑھا کرو بکھرے ہوئے ہیں سینکڑوں مضمون جابجا سڑکوں سے چُن کے کاغذی ...
کل شب دلِ کافر کو سینے سے نکالا یہ آخری کافر بھی مدینے سے نکالا یہ فوج نکلتی تھی کہاں خانۂ دل سے یادوں کو نہایت ہی قرینے سے نکالا میں خو...